اسلام میں جمہوریت کوئی چیز نہیں کہ جدھر زیادہ ووٹ ہوجائیں، ادھر ہی ہو جاؤ بلکہ اسلام کا کمال یہ ہے کہ ساری دنیا ایک طرف ہوجائے لیکن مسلمان اللہ ہی کا رہتا ہے۔ جب حضورﷺ نے صفا کی پہاڑی پر نبوت کا اعلان کیا تھا تو الیکشن اور ووٹوں کے اعتبار سے کوئی بھی نبیﷺ کے ساتھ نہیں تھا۔ نبی کے پاس صرف اپنا ووٹ تھا، لیکن کیا حضورﷺ اللہ کے پیغام کے اعلان سے باز آ گئے کہ جمہوریت چونکہ میرے خلاف ہے، اکثریت کی ووٹنگ میرے خلاف ہے، اس لیے میں اعلانِ نبوت سے باز رہتا ہوں؟۔۔۔ خزائن ِمعرفت و محبت، ص 209